ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / عالمی خبریں / ریل حادثات پرمختلف جانچ کمیٹیوں کے نتائج کی بنیاد پر سیکورٹی انتظامات کو پختہ بنایا جائے:کمیٹی

ریل حادثات پرمختلف جانچ کمیٹیوں کے نتائج کی بنیاد پر سیکورٹی انتظامات کو پختہ بنایا جائے:کمیٹی

Thu, 22 Dec 2016 22:33:06  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی، 22/دسمبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)ریل حادثات کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پارلیمنٹ کی ایک کمیٹی نے کہا ہے کہ زیادہ تر ریل حادثات ٹرینوں کے ٹکرانے، پٹری سے اترنے، آگ لگنے، کھلی ریلوے کراسنگ، ریلوے کے ملازمین کی چوک وغیرہ کی وجہ ہوئی ہے، جن سے بچا جا سکتا تھا۔کمیٹی نے تجویز دی ہے کہ حادثات کے وقت سے تشکیل شدہ مختلف جانچ کمیٹیوں کے نتائج میں بتائی گئی بنیادی وجوہات پر توجہ دیتے ہوئے ریلوے سیکورٹی نظام کو مضبوط بنایا جائے۔ریلوے میں سیفٹی اورسیکورٹی پر سرمائی اجلاس کے دوران پیش کی گئی پارلیمنٹ کی مستقل کمیٹی کی رپورٹ میں یہ کہا گیا ہے کہ ریلوے میں مال کی ڈھلائی اور مسافر کلومیٹر میں اضافہ کے باوجود حادثات کی تعداد 2001-2میں 418سے گھٹ کر 2015-17میں 107ہو گئی ہے جو سال در سال ہندوستانی ریلوے کی سیفٹی کے حوالے سے کارکردگی میں بہتر ی کی عکاسی کرتی ہے۔اس میں کہا گیا ہے کہ وزارت کی اس دلیل کے باوجود کمیٹی اس بات سے مطمئن نہیں ہے کہ ریل آپریشنل میں سیکورٹی کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا رہا ہے۔کمیٹی اس خواہش کا اظہار کرتی ہے کہ وزارت سیکورٹی کی سنگینی کو سمجھے اور حقیقت یہ ہے کہ 2015-16کے دوران 107ریل حادثات ٹکرانے، پٹری سے اترنے، ٹرین میں آگ لگنے اورکراسنگ وغیرہ پر ہوئے تھے جس میں ریلوے کی جانب سے کوئی نہ کوئی بھول چوک شامل تھی جس سے بچا جا سکتا تھا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی نے یہ خواہش ظاہر کی ہے کہ ریلوے حادثات کے وقت سے قائم مختلف جانچ کمیٹیوں کے تنائج میں میں شامل ان حادثات کے لیے بنیادی وجوہات پر توجہ دیتے ہوئے سیکورٹی کی اعلی سطح کو حاصل کرنے کے لیے آنے والی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے تیار ہو۔کمیٹی یہ نوٹ کرکے  فکر مند ہے کہ کھلی کراسنگ ریل حادثات میں زیادہ تر جانی نقصان کا سب سے بڑا سبب بنے ہوئی ہیں۔اب بھی ہندوستانی ریلوے نیٹ ورک میں 11440کھلی کراسنگ موجود ہیں۔2014-15کے دوران 135ریل حادثات میں سے 50حادثات کھلی ریلوے کراسنگ پر ہوئے تھے۔2015-16میں 107ریل حادثات میں سے 29حادثات کھلی ریلوے کراسنگ کی وجہ سے ہوئے تھے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2010-11، 2011-12، 2012-13اور 2013-14کے دوران بالترتیب 720، 2065، 1735اور 1352کھلی ریلوے کراسنگ کو ختم کرنے کے مقصد میں حقیقی کامیابی بالترتیب 1234، 1258، 1163 اور 1102 تھی۔
 


Share: